
فروری 2015 میں ایسا لگا کہ دنیا لباس کے رنگ کو لے کر لڑنے مرنے پر آمادہ ہو گئی! وہ نیلے اور سیاہ رنگ کی تھی یا کسی اور رنگ کی؟ سائنس کے پاس جواب ہے!
فروری 2015 میں ایسا لگا کہ دنیا لباس کے رنگ کو لے کر لڑنے مرنے پر آمادہ ہو گئی! وہ نیلے اور سیاہ رنگ کی تھی یا کسی اور رنگ کی؟ سائنس کے پاس جواب ہے!
حالیہ ایک تحقیق یں پایا گیا ہے کہ دیر دوپہر یا شام کو سنیک کے طور پر سویا فوڈ جیسے ہائی پروٹین کھانے کی اشیاء کے استعمال سے غیر صحت بخش کھانے میں کمی آتی ہے اور موٹاپا کے مسئلے سے بچا جا سکتا ہے.
جب کوئی اپنی کامیابیوں کو لے کر اپنی تعریف خود کرتا ہے، تو آپ کو کیسا لگتا ہے؟ اچھی شبیہ بنانے كے کے لیے اس سے بہتر اقدامات ہیں.
ایک نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ بچے میں موٹاپا کا خطرہ صرف اس بات سے دور نہیں ہو جاتا کہ وہ کیا کھا رہا ہے بلکہ یہ بھی کہ وہ کس طرح کھا رہا ہے.
پورا کھانے کے بعد اور کھا لینا، شکر، كارب اور چربی کے ڈھیر سارا کھانے کی خواہش بنے رہنا، اس طرح کھانے کے طریقے سے جرم یا شرم کا احساس ہونا، کھانے کی لت ہونے کی علامات ہیں جو واقعی غلط رویہ ہے۔
محققین نے پایا کہ جب لوگ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں تو دوسرے ان کے ساتھ دوستی کرنا چاہتے ہیں.
بچے کو دوسری زبان کے رابطے میں لانیں، یہاں تک کہ اگر وہ دوسری زبان بول نہ سکے، اس سے اس کے مواصلاتی ہنر کو مؤثر ہونے میں مدد ملتی ہے.
اگر آپ کسی کام کو مقررہ وقت کی حد سے پہلے مکمل کرنا چاہتے ہیں، تو ایک آسان طریقہ اپنا اسے جلدی کر سکتے ہیں اور آخری وقت کی فکر سے بچ سکتے ہیں.
اگر آپ ایک صحت مند طرز زندگی اپنانا چاہ رہے ہیں تو، بجائے سب کچھ تبدیل کرنے کے، ایک وقت میں کچھ سادہ سی تبدیلی عمل میں لائیں ۔