بہتر نیند کے لیے بچوں کو سونےکا معمول بنائیں


Photo: Shutterstock

Photo: Shutterstock

بہتر نیند کے لیے بچوں کو سونےکا معمول بنائیں

رات کو سونے کے اصول پر عمل کرنے سے بچوں کو اچھی نیند آتی ہے۔ تازہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ سونے کے پہلے کچھ اصولوں پر عمل کرنے سے چھ سال یا اس سے کم عمر کے بچوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ اس سے وہ رات میں بہتر نیند سو سکتے ہیں جس میں نیندکوئی رکاوٹ نہیں ہوگی ایسی گہری اور لمبی ہوتی ہے۔

سینٹ جوزف يونورسٹی میں نفسیات کے پروفیسر اور فلاڈیلفیا کے چلڈرنس ہوسپٹل کے سلیپ سینٹر کی کوآپریٹر اور اس تحقیق کی اہم مصنفہ نے مزید کہا کہ مڈیل کا کہنا ہے کہ ’’ہر خاندان کے لیےبچے کی سونے کا وقت طے کرنا مشکل بات نہیں ہے۔ اس سےبچے کے سونے کے معاملے میں آسانی تو ہوتی ہی ہے ساتھ میں وہ پوری رات بہتر نیند سو سکتا ہے۔‘‘


تحقیق میں 14 ممالک کی 10،085 ماؤں شامل کیا گیا۔پتہ چلا ہے کہ 50 فیصد سے کم کے بچے ایک مقررہ وقت پر سوتے ہیں جو ہر رات کامعمول ہے، ایسےمعمول کے مطابق سونے والے بچوں کی نیند ہر طرح سے بہتر پائی گئی، ان بچوں کے مقابلے میں جن کا کوئی سونے جاگنے کا معمول نہیں تھا۔ بہتر نیند کا تعلق جلد سونے، بستر پر جا کر جلد نیند آنے، رات میں نیند کم اچٹنے اور نیند کا وقت بڑھنے وغیرہ علامات سے سمجھا گیا۔

جنہوں نے باقاعدہ اس معمول پر عمل نہیں کیا، ان بچوں کے مقابلے میں سوتےمعمول کے مطابق عمل کرنے والے بچوں کی نیند ہر رات اوسطا ًایک گھنٹہ زیادہ پائی گئی۔ماؤں کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق، جو بچے معمول پر عمل کرتے رہے ان کے نیند مکے تعلق سےاور دن میں ان کے رویے سے متعلق مسائل کم پائے گئے۔

رات بہترین گزرے اس کے لیے سونے کا باقاعدہ وقت طے کرنااہم ہے۔ خاص طور پر بچوں کے لیے، سونے سے پہلے رات کے وقت میں کچھ خوشگوار اور پرسکون سرگرمیوں سے آپ کے بچے کو خوشگوار نیند مل سکتی ہے اور یہ ایک اچھا طریقہ ہے کہ آپ کے بچے کے ساتھ میں بھي تھوڑاوقت صرف کر سکتے ہیں۔ ہر رات کے کچھ آسان اصول مرتب کریں، جیسے نیم گرم پانی سے ہلکا سا غسل، دانت صاف کرنا اور سونے کے مقررہ وقت سے پہلے ساتھ میں کچھ پڑھنا۔ क्वालिटि

مڈیلے نے کہا کہ ’’ہر رات یہ طریقے اور اصول اپنانا، آپ کے بچے کی بہتر نیند کے لیے منافع بخش ہےہیں، اس صحت مند رہنے کا یہی ایک طریقہ ہے، ایسا کچھ ہفتے میں ایک دن کرنا ٹھیک ہے ہفتے میں تین دن کرنا بہتر ہے اور ہفتے بھر کرنا بہترین ہے۔‘‘

مڈلے نے کہا کہ ’’حیرت کی بات یہ ہے کہ اس کا اثر عالمی سطح پر پایا گیا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ اپنے بچے کے ساتھ امریکہ میں رہتے ہیں یا ہندستان میں یا چین میں۔سونے کا معمول اختیار کرنابہتر ہے۔‘‘

اس بین الاقوامی سطح کی تحقیق میں ماؤں سے ان کے بچوں کے دن اور رات کو سونے کے انداز، سونے کے معمول اور رویے کے بارے میں ایک آن لائن سوالنامہ کے ذریعے ڈیٹا جمع کیا گیا ہے ۔

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *