حاملہ خواتین کے لیے فلو ویکسین کا مشورہ


حاملہ خواتین کے لیے فلو ویکسین کا مشورہ

Photo: Graytown | Dreamstime.com

حاملہ خواتین کے لیے فلو ویکسین کا مشورہ

حاملہ خواتین میں فلو کے وائرس کی وجہ سے پیچیدہ مسائل ہونے یا موت ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ اس کو بچانے کے لیے خواتین کے امراض کے ماہرین کے ایک ہندستانی گروپ نے سفارش کی ہے کہ خواتین کو سالانہ فلو ویکسین لینا چاہئے۔ ماہرین کے مطابق یہ ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہے اور اس سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

حمل کے دوران عورت کی مدافعت کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ اس کے جسم کے کچھ حصہ کی طرح دل اور پھیپھڑوں کے کاموں میں کمی واقع ہوتی ہے یعنی ایسے میں انفلوئنزا ہونے سے جسمانی نظام پر اضافی دباؤ پڑتا ہے۔ زی نیوز کے مطابق، فیڈریشن آف ابسٹیٹرك اینڈ گايناكولوجكل سوسايٹيز آف انڈیا کا کہنا ہے کہ حمل کے دوران انفلوئنزا ہونے سے بچے کے کمزور ہونے، قبل از وقت پیدائش اوربچے کی موت وغیرہ کا خدشہ رہتا ہے۔

لائف کیئر سینٹر کی آپریٹر ڈاکٹر شاردا جین نے کہا ہے کہ ’’فلو کی وجہ سے حاملہ خواتین کی موت کے اعداد و شمار بڑھتےجا رہے ہیں جبکہ ویکسین کی مدد سے اس کا دفاع ہو سکتا ہے۔ دہلی میں ہی اس سال سوائن فلو کی وجہ سے دو حاملہ خواتین کی موت ہو چکی ہے۔ بھارت میں حاملہ خواتین کوانفلوئنزا کی وجہ سے ہونے والے سنگین مسائل اور خطرات کے بارے میں معلومات نہیں ہے۔ انفلوئنزا کے لیے حمل کے دوران خاتون کوویکسین لینے سے اس کی صحت بہتر رہتی ہے، جنین محفوظ رہتا ہے اور بچے میں انفلوئنزا سے متعلق بیماریوں کا خدشہ بھی کم رہتا ہے۔‘‘
رپورٹ کے مطابق،ایف او جی ایس آئی کی تجویز ہے کہ ماں بننے والی خواتین کو حمل کے دوران انفلوئنزاکا ٹیکہ لگوانا چاہئے۔ بہت سی خواتین کو اس ویکسین کی وجہ سے اپنی اور بچے کی صحت کے تعلق سے غلط تصورات ہیں لہٰذا وہ یہ ویکسین نہیں لگواتيں۔ خواتین کے امراض کے متعلق ادارےمیکس انسٹی ٹیوٹ کی سینئر مشیر ڈاکٹر سونیا نائیک کا کہنا ہے کہ’’ حاملہ خواتین میں فلو ویکسین کو لے کر ایک خاص قسم کا خوف ہوتا ہے لیکن یہ بے ضرر ویکسین ہے جو مکمل طور پر محفوظ اور فلو سے بچاؤ میں موثر ہے۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ اسے لینے کے بعد خود کار طریقے سے پلیسنٹا کے ذریعے ماں کی اینٹی باڈیز جنین میں بھی منتقل ہو جاتی ہیں۔ اس سے اس بچے کو بھی فلو سے ہونے والے پیچیدہ مسائل سے بچایا جا سکتا ہے۔‘‘

عالمی ادارہ صحت نے بھی انفلوئنزا کے خلاف کے ویکسن ہی کو بہترین علاج بتایا ہے۔یہ ویکسین لاکھوں حاملہ خواتین کو دی جا چکی ہے اور اس کی وجہ سے کسی قسم کا مسئلہ ہونے کا اب تک کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر < ہمارے صفحہ > کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *