گرمی میں پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کریں


Photo: Shutterstock

Photo: Shutterstock

گرمی میں پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کریں

موسم گرما میں، آپ کو اپنے خاندان کوموسم گرما میں پھیلنے والی بیماریوں سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر برتنی چاہئے، لیکن آپ پالتو جانوروںکو نہ بھولیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کو لگتا ہو کہ جانور زیادہ مضبوط ہوتے ہیں، لیکن درجہ حرارت بڑھے تو انہیں بھی اضافی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔موسم گرما میں پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کے لیے کچھ اقدامات واحتیاط یہاں درج کیے جا رہے ہیں:

کتوں کے لیے

آپ کے پاس ایک کتا ہے جو کھیلتا ، کودتا ہے ،چھلانگ لگاتا ہے، تو بہت گرمی ہونے پر وہ بھی تھک سکتا ہے ۔اس کی تھکاوٹ یا پریشانی سے متعلق کچھ علامتوں پر نظر رکھیں۔

کار کے معاملے میں جو احتیاطی باتیں آپ کے بچوں پر لازم ہوتی ہیں، وہی آپ کتے کے لیے بھی ضروری ہیں ۔ یعنی اسے بند گاڑی میں اکیلے نہ چھوڑیں، کچھ دیر کے لیے بھی نہیں اور کھڑکیوں کے شیشے کھول کر بھی نہیں۔بہت گرمی میں ایسا کرنے سے آپ اس کی صحت کو خطرے میں ڈال کر سکتے ہیں۔

یقینی بنائیں کہ آپ کے کتے کو دن بھر صاف پانی پینے کو ملے۔ اگرچہ گرمی بہت زیادہ ہو، لیکن آپ کتے کو روزانہ ورزش کرنا نہ بھولیں کہ یہ ضروری ہے ،موسم گرما میں صحیح وقت کا انتخاب کریں اور اسےٹہلنے یا ورزش کے لیے لے جائیں۔ طویل واک یا کھیل کود کے بعد کتے کو آپ آئس کیوب دے سکتے ہیں جس سے وہ کھیل سکتا ہے اور ٹھنڈک بھی محسوس کر سکتا ہے۔ اگر آپ کا کتا موٹے فر والا ہے، تو زیادہ خیال رکھیں کہ وہ موسم گرما میں صاف ستھرا اور ٹھنڈک میں رہے۔

جانوروں نگہداشت سے متعلق گوری کیسکرنے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ ‘’’ کتوں کو ریشیز، هٹس پٹس وغیرہ ہوتے ہیں۔ بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اس کو 50 فیصدي بال ترشوا منڈوا دیں۔ اس سے اسے زیادہ ٹھنڈک اورآرام ملتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ضروری ہے کہ اس سے آپ اینٹی ٹک اور فلی باتھ دیں۔‘‘ اپنے کتے کی پریشانی کی علامات و اشارات کو سمجھیں۔بہت زیادہ هانپنا، سستی، سفوكیشن یا اس کے جسم کا درجہ حرارت 105 سے 106 ڈگری فارین ہائٹ سے زیادہ ہونا هيٹ اسٹروك کے اشارے ہو سکتے ہیں۔ ایسا ہونے پر فوری طور پر دیکھ بھال کریں اور اس ٹھنڈے پانی کے ٹب میں داخل کریںیا اس پر ٹھنڈے پانی کاچھڑکاو کریں۔ آپ ڈاکٹر کو بلائیں یا ضروری ہو تو کتے کو کلینک لے جاکر ڈی هاڈریشن کا علاج کروائیں۔

بلیوں کے لیے
ہٹ سٹروک کے معاملےمیں بلیاں زیادہ حساس ہوتی ہیں اور اگر ان کے جسم کا درجہ حرارت زیادہ بڑھتا ہے تو سنگین بیماری یہاں تک کہ ان کی موت بھی ہو سکتی ہے۔اگر آپ اپنی بلی کو آرام کے وقت بھی بے چین دیکھیں تو شاید وہ گرمی سے پریشان ہے۔اسے ہانپنے پیروں کے پسینے اور مزید رال ٹپکانے جیسے علامات پر نظر رکھیں۔ہٹ ایکزرشن کی سنگین علامات میں تیز تیز سانس لینا، قے، انتہائی سستی وغیرہ شامل ہیں۔اس زبان یا منہ سرخ بھی نظر سکتا ہے۔ ڈاکٹر پرتیبھا ولولكر کا کہنا ہے کہ ‘’’ بہتر ہے کہ آپ کو بلیوں کو براہ راست دھوپ میں نہ لے جائیں۔ لیکن اگر وہ ہیٹ سٹروک کا شکار ہے تو اسے ٹھنڈے یا اے سی والے کمرے میں رکھیں۔اسے ایک گیلے کپڑے سے ڈھک دیں ۔ ڈاکٹر کے پاس لے جائیں اور علاج کروائیں اور مسلسل اس پر نظر رکھیں۔‘‘

پرندوں کے لیے

پرندے بہت نازک ہوتے ہیں اور زیادہ درجہ حرارت سے بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں تو ان کو گھر کے اندر ہی رکھیں اگر باہر بہت گرمی ہو،درجہ حرارت بڑھنے پر ان پر پانی چھڑکیںاور یاد رکھیں کہ ان کا پنجرہ صاف ستھرا رہے تاکہ وہ بیمار نہ ہوں۔

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *