صحت مند طرز زندگی کے لیے 5 آسان غذائی نسخے
اگر آپ نے صحت مند طرز زندگی اپنانے اور اپنی صحت کو بہتر کرنے کا فیصلہ لیا ہے ،تو یہ آپ کے لیے بہتر ہے۔ بے
شک ! اب آپ کو کچھ محنت نہیں کرنا ہوگی۔ کچھ لوگ یک لخت ہی اپنی پوری زندگی کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، لیکن بہت سے لوگ اس میں ناکام اوراپنی ساری غیر صحت مند عادات نہیں چھوڑ پاتے اور اس تبدیلی کے عمل کے درمیان ہی میں شکسر تسلیم کر لیتے ہیں۔ اس سے ان کا اعتماد اور حوصلہ رفتہ رفتہ کم ہونے لگتا ہے۔ ہارورڈ يونورسٹی کے میڈیکل ا سکول کے ماہرین نے ایک وقت میں کیےجانے والی کچھ تبدیلیوں سے منسلک تجاویز پیش کرتے ہیں ۔
< href = “http://www.health.harvard.edu/healthbeat/10-small-steps-for-better-heart-health “target =” _ blank ”
غذا سے متعلق کچھ معمولی اور عملی تبدیلی یہاں بتائی جا رہی ہیں۔ شروع کرنے کے لیےدو ایک منتخب اور عملی مقصد بنائیں، وہ بھی صحیح متوقع وقت کے ساتھ۔ جب آپ ایک دو معاملات کے عادی ہو جائیں اس کے بعد دوسرے متبادل اپنائیں۔
<
سختی کے ساتھ ، زیادہ سبزی ترکاریں استعمال کریں
غذا میں فائبر کا استعمال کرنےسے جلدی پیٹ بھر جاتا ہے اوردیر تک مطمئن رکھتا ہے ،تازے پھل اور سبزیوں سے آپ شكر اور مٹاپے میں اضافہ کا سبب بننے والی ناشتہ کی اشیا سے بھی نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ خریداری کرتے وقت، کھانے کے قابل چھلكوں، اور میبیز اوربيجوں والی سبزیاں جیسے پالک، سرسوں کا ساگ، بروكلي، سیب اور سنتری وغیرہ خریدیے کیونکہ ا ن میں فائبر زیادہ ہوتا ہے۔ بسکٹ اور چپس کی جگہ گری دار میوے اور بیج ہلکےناشتے کے طور پر کھائیں۔ اسی طرح سفید روٹی اور چاول کی جگہ گیہوںکی روٹی اور براؤن چاول استعمال کریں۔ دالوں کو اپنی ترکاریاں، سوپ اور کھانے میں شامل کریں۔یہ تمام ترکیبیں آپ کے لیے مزیدار مددگار ہیں اور اس سے آپ کو اہم طاقت بھی ملتی ہے۔
غذا میں سختی کے ساتھ کٹوتی کریں
یہ خاص طور پر کولا اور دیگر ڈرنك اور کھانے کے معاملے میں مشورہ ہے جن میں مصنوعی مٹھاس ہوتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جب چوہوں کو مصنوعی اور اصلی شکر دی جاتی ہے ہیں تو زیادہ تر حقیقی شکر کا انتخاب کرتے ہیں۔نتیجہ یہ ہواکہ محقق مانتے ہیں کہ چوہوں کے دماغ کو مصنوعی مٹھاس کے ذریعہ ٹرگر نہیں ملتا۔یہی اصول انسانوں پر بھی نافذہوتا ہے. لہذا اگر آپ مصنوعی مٹھاس لیتے ہیں تو بہت جلد آپ کو حقیقی مٹھاس کی طلب محسوس گی ۔ اس کے بجائے مٹھا کھانے میں کمی کر دیں تو اپنے آپ آپ کے جسم کو اس کی ضرورت محسوس ہونا کم ہو جائے گی۔ اگر آپ فلیورڈ ڈرنک پسند کرتے ہیں ، تو لیمو یا تازہ پیپرمنٹ پر مشتمل سوڈا یا پانی لیاکریں۔ اس سے ملنے والی تازگی آپ کوحیران کر دے گی۔
کارب میں کٹوتی
متوازن كاربوهائڈریڈ بھی ضرورت سے زیادہ کھانے سے وزن کم ہونے میں رکاوٹ ہوتی ہے۔آپ کے کھانے میں كارب کی مقدار کم کریں اور اس کے بدلے جس میں فائبر ہو ایسی سبزیاں کھائیں۔مثال کے طور پر، اگر آپبراؤن چاول کی ایک کپ لیتے مقدار ہیں، تو آدھا کپ کریں اور باقی بھوک کے لیے مختلف قسم کی سبزیاں کھائیں۔کارب کی مقدار کم کرنے اور سبزیوں کی مقدار زیادہ کرنے سے آپ زیادہ بہتر محسوس کریں گے ۔
<الکحل کی محدود مقدار <
کاک ٹیل میں ڈھیر ساری كیلري ہوتی ہیں، لیکن نشے میں ہونے کی وجہ سے آپ صحیح کھانے کا انتخاب نہیں کر پاتے۔ تھوڑے سے پینے کے بعد ہی آپ کوئی ایک پلیٹ فرانسیسی فرائز آسانی سے آرڈر کر دیتے ہیں، یہ سوچ کر کہ’’ جو ہوگا دیکھا جائے گاـ‘‘ لیکن اس سے مکمل ڈائٹ پلان چوپٹ ہو جاتا ہے۔ ایک هیلدي طرز زندگی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو شراب بالکل چھوڑنا ہے۔مشورہ یہ ہے کہ آپ روزانہ نہ پئیں اور پیتے وقت ایک حد طے کریں تاکہ نشے میں غلط کھانے کی طلب پر قابو رکھ پائیں. فٹنس کے راستے پر چلتے ہوئے آپ کو ایک ہفتے میں دو مشروب پیتے ہیں تو ٹھیک ہے۔
<
صحیح میٹھا منتخب کریں
جو وزن کم کرنا چاہ رہے ہیں ان کے لئے ڈیرٹ سے بچنا جوئے شیر لانے جیسا ہے۔اگر اجازت ہو تو کیک کی ایک سلائس یا کینڈی بار سے بہتر تو کچھ نہیں لگتا۔ لیکن، آپ مناسب طریقے سے منتخب کریں، تو آپ میٹھےکی کمی محسوس نہیں کریں گے۔مثال کے طور پر، دودھ چاکلیٹ کے مقابلے میں ڈارک چاکلیٹ میں کم شکر ہوتی ہے، اگر آپ دونوں کی یکساں مقدار کو ذہن میں رکھیں، توایسا نہیں ہے کہ ڈیزرٹ صرف شکر یا میٹھی چیزوں سے ہی بنائے جاتے ہیں بلکہ موسمی پھلوں سے بننے والے ڈیزرٹ مزیدار بھی ہیں اور فائدہ مند بھی۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔
اگر آپ ایک صحت مند طرز زندگی اپنانا چاہ رہے ہیں تو، بجائے سب کچھ تبدیل کرنے کے، ایک وقت میں چند عملی اور سادہ تبدیلی کریں۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی