گلا خشک ہونے پرجب آپ’ کولا‘ یا کوئی اور میٹھا مشروب پیتے ہیں تو
یہ شکر کی اینٹی کیلریز پیدا کرنے کی عادت ہے۔ نئ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ شکر کے میٹھے مشروب کاایک گلاس کے پینے کے بجائے اگر آپ گلاس پانی پئیں تو آپ کو ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ بہت کم ہو جائے گا۔
اشاعت کی غرض سے جاری پریس ریلیز کے مطابق، اگر آپ میٹھے مشروبات زیادہ پیتے ہیں، تو ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بہت زیادہ یعنی 18 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔یہ اضافہ ایک شخص کی طرف میٹھے مشروب سے حاصل کی گئی کل توانائی میں 5 فیصد اضافہ کے ساتھ ہی موثرجاتی ہے۔
تحقیق میں پایا گیا کہ اگر آپ روز دن میں ایک بار میٹھے مشروب لینےکے بجائے پانی ، بغیر شکر کی چائے یا کافی لینا شروع کردیں تو ذیابیطس کا خطرہ 14 سے 25 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔
برطانیہ کےنار فاک میں رہنے والے 40 سے 79 سال کی عمر کے 25000 مردوں اور عورتوں کو تحقیقی مشاہدے میں شریک کیا گیا۔شرکا کو مسلسل سات دن تک اپنے کھانے اور مشروبات کے بارے میں ریکارڈ رکھنا تھا اور بتانا تھا کہ کھانے کی اشیاء کس قسم کی تھیں، کتنی مقدار میں اور کتنی بار لی گئیںاور کیا شرکاء کی طرف سے اس میں شکر ملائی گئی۔ تقریبا 11 برسوں کی محنت کے دوران، مشاہدہ میں شامل 847 شرکاء میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا نیا آنسیٹ دیکھا گیا۔
کیمبرج يونورسٹی کے ایپیومولوجی کے برطانیہ میڈیکل ریسرچ کونسل کی اہم سائنسی نیتا فروهي نے کہا ’’اس وسیع کھانے نظام اور فوڈ ڈائری کی مدد سے ہم نے کئی طرح کے میٹھے کھانے جیسے شکرکے میٹھے سافٹ ڈرنک، میٹھی چائے یا کافی اور میٹھا دودھ ، میٹھی ویبرییجیز اور پھلوں کے رس وغیرہ کی جانچ کی اور دیکھا کہ ان چیزوں کی جگہ پانی یا بغیر شکرکی چائے یا کافی لی جائے کیا توہوتا ہے۔‘‘
محققین نے پایا کہ روزانہ سافٹ ڈرنک، میٹھا دودھ یا اے ایس بی کی ہر طرح کے مشروب لینے سے ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا خطرہ تقریبا 22 فیصد تک بڑھ جاتا ہے. جبکہ، پھلوں کے رس، میٹھی چائے یا کافی کا ذیابیطس سے کوئی لینا دینا نہیں پایا گیا۔
موٹاپے کی علامات جیسے باڈی ماس انڈیکس اور کمر کے سائز کو ذہن میں رکھتے ہوئے دیکھا گیا کہ سافٹ ڈرنک اور میٹھا دودھ کے پینے کی وجہ سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا کہ جو لوگ پہلے سے موٹے یا اوورویٹ تھے، ان کی طرف سے اےایس بی کا بے انتہا استعمال کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر فروهي نے کہا کہ ــ’’اچھی خبر یہ ہے کہ ہمارے مشاہدے میں اس بات کا ثبوت ملا کہ روزانہ لیے جانے والے شکر پر مشتمل سافٹ ڈرنک کی جگہ اگر پانی یا بغیر شکر کی چائے اور کافی کا استعمال کیا جائے تو ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ یہ اصول صحت مند ہونے کے ساتھ ہی عمل میں لائے جانے کے لیے بھی آسان بھی ہیں۔‘‘
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی