بڑے بچے چھوٹے بھائی بہنوںکی پرورش میں کرتے ہیں
ابتدائی دور میں انسان کب زندگی کی مشکلات سے جدوجہد کرنے کےقابل ہوا، اس بارے میں ایتھروپولجسٹ طویل عرصے سے مانتے رہے ہیں کہ یہ اجتماعی تعاون کے اصول پر مبنی رہا ہوگا۔ تاہم ایک نئی تحقیق میں اس یقین کو چیلنج کیا گیا۔
انسانی ترقی کے آغاز میں، بچوں کی دیکھ بھال کے طریقے مختلف مراحل سے گزرے۔ پہلے مائیں ایک وقت میں اپنے ایک ہی بچے کی ترقی کے لیے تمام کوشش کیاکرتی تھی،اسی طرح اب بھی بندروں میں دیکھا جاتا ہے، کس وقت میں اس میں تبدیلی آئی اور ہمارے اجداد میں باہمی تعاون کی روح پروان چڑھی، تو ایک ماں کے بچوں کی دیکھ بھال دوسری خواتین بھی کرنے لگیں، چلی آ رہی روایت کے مطابق یہ تبدیلی اچانک ہو گئی، لیکن ایک نئ رپورٹ میں شمار کیا گیا ہے کہ اس تبدیلی کے درمیان کچھ اور بھی ہوا۔ ممکنہ طور پر ایک ماں کے بڑے بچوں نے چھوٹے بچوں کی ترقی میں تعاون دینا شروع کیا اور یہ آج بھی دیکھا جاتا ہے۔
اس تصور کو ثابت کرنے کے لیے کوئی پچھلا ریکارڈ تو نہیں ہے ،لیکن امریکہ میں یوٹاہ يونورسٹی کے ایتھروپولجسٹ كےرین کریمر کی قیادت میں محققین نے اس تجربےکے لیے ایک کمپیوٹر ماڈل بنایا اور اس میں یہ مسئلہ شامل کیا۔ انہوں نے تجربےکا آغاز کرتے ہوئے یہ خیال کیا کہ پہلے ایک عورت اپنے ایک بچے کو 5-6 سال تک تیار کرتی ہے اور پھر اسی پیمانے پر موجودہ وقت کے مطابق، ایک ماڈل بنایا جس 2-3 سال کے بچے کی ترقی اور ایک وقت میں بہت سے بچے ہونے سے متعلق تھا۔
کریمر بتاتے ہیں کہ’’ہم نے اقتصادی مسئلے کا ایک نمونہ بنایا جو انسانی ترقی کے دوران سامنے آیا۔ جب مائیں زیادہ بچے پیدا کرنے کے قابل ہوئی ہوں گی تب انہیں ان بچوں کی دیکھ بھال کے لیے اپنے علاوہ کسی اور کی ضرورت بھی پڑی ہوگی۔ ‘ ‘کریمر کہتے ہیں کہ ‘انسانوں میں مائیں دلچسپ ہیں۔ وہ کئی دیگر جانداروں کی ماؤں سے مختلف بھی ہیں کیونکہ وہ شروع میں اپنے بچوں کی مدد کرتی ہیں اور پھر منتخب طریقے سے دوسرے لوگ ان کے بچوں کو پالنے میں مدد کرتے ہیں۔‘‘
سب سے پہلے، ماڈل نے اندازہ لگایا کہ اگر ماؤں کے ایک دو بچے بڑے ہیں اور ایک بچہ چھوٹا ہے تو ماؤں کو اس کی دیکھ بھال کے لیے دوسرے لوگوں پر انحصار نہیں کرنا پڑتا، بلکہ جیسے جیسے وقت گزرتاہے اور بچوں کے وجود کے لیے خطرہ کم ہو جاتا ہے، ایک عورت کے آئندہ عمر کے 5-7 بچے ہوتے ہیں تب اسے اضافی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔
كریمر نے کہا کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ پہلے انسانی خاندانوں میں ماؤں اور بچوں کے باہمی تعاون کی تخلیق ہوئی ہو گی۔‘‘
کیا چھوٹ گیا ہے اور کس بارے میں اور مطالعہ کی ضرورت ہے؟ وہ یہ کہ بڑے بچے اپنے چھوٹے بھائی بہنوں کی پرورش میں مدد کا احساس کیوں رکھتے ہیں۔ کریمر کا کہنا ہے کہ اس بارے میں زیادہ تحقیق نہیں ہوئی ہے کیونکہ اب تک ایتھروپولجسٹ نھائی بہنوں کی مدد کو اہم نہیں سمجھ سکے ہیں۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔بڑے بچے چھوٹے بھائی بہنوںکی پرورش میں کرتے ہیں