;”>بہتر جنسی کی کارکردگی کے لیے ورزش کریں
بھارتی مرد نوٹ کریں! کیا ورزش جنسی عمل میں مددگار ہوتی ہے؟ کوئی نہیں جانتا! سائنس اب اس معاملے میں تحقیق کررہی ہے۔ خاص طور پر جنوبی ایشیا میں ورزش کا جنسی عمل پر اثر جانچنے کےتعلق سےاب تک تحقیق کہیں ہوئی ہے۔ امریکہ میں کیے گئے ایک تجربے میں دعوی کیا گیا ہے کہ وہ سب سے پہلی تحقیق ہے ،جسے سیاہ فام مردوں کی جنسی عمل میں ورزش سے ہونے والے فائدے کی جانچ کی گئی ہے۔ اب تک اس سلسلے میں صرف سفید مردوں کو لے کر تجربے ہوئے تھے۔
حال میں، ایک ایم پی نے پوچھا تھا کہ کیا تمباکو کی وجہ سے کینسر ہوتا ہے اور کہا تھا کہ اس بارے میں کوئی تحقیق نہیں ہوئی ہے (جی ہاں، تمباکو استعمال سے کینسر ہوتا ہے اور ایم پی کی بات غلط تھی کیونکہ بھارت میں ہی یہ تحقیق ہو چکی ہے)۔ ورزش جنسی عمل سے متعلق تجربہ اور ایم پی کی طرف سے پوچھے گئے سوال میں ایک بات توجہ دینے والی ہے کہ اس کے نتائج کیا لوگوں کے حساب سے مختلف ہو سکتے ہیں۔کیا حیاتیاتی، ثقافتی اور سماجی تغیرات سےمختلف نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، دھوپ میں جانے سے جسم وٹامن ڈی کی پیداوار کرتا ہے تو یہ منطقی لگتا ہے کہ تجربہ کیا جائے کہ ہلکے رنگ کی جلد اور سیاہ جلد والے انسانوں میں وٹامن ڈی کی پیداوار میں کیا فرق ہوتا ہے۔اسی طرح دوسرے معاملات میں بھی لوگوں کی تبدیلی کی وجہ سے مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ لیکن آپ کو اس کا مطالعہ لوگوں کے رنگ کی مختلف حالتوں کے بنیاد پر کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اگر انجکشن چبھویاجائے تو کسے درد ہوگا اور کسے نہیں۔ اس طرح کے معاملات میں انسان کے رنگ کے استعمال پر کوئی اثر پڑے گا۔
تو، اگر بات جنسی اعمال کی ہے تو سمجھا جا سکتا ہے کہ اگر ورزش کرنے سے گورے مردوں کو فائدہ ہوتا ہے تو سیاہ یا بھوری یا کسی بھی رنگ کے مردوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ ایسا کوئی اصول نہیں ہے ،جسے رنگ کی بنیاد پر اس معاملے میں فرق کیا جا سکے۔
اور سیاہ فام مردوں کے جانچنے والے اس مطالعہ میں یہی نتیجہ سامنے آیا ہے۔محققین نے خود روایتی ورزش کے پیمانے کا جائزہ لیا اور انہیں چار مختلف ایکٹی ویٹ سطحوں میں رکھا۔ غیرفعالیت، تھوڑی سرگرمی، عام سرگرمی اور مزید سرگرمی۔ تجربے میں شامل شراکت داروں نے اپنے جنسی عمل کی کارکردگی کی رپورٹ بھی دی جس میںمحرک اور رگیزم اور حوصلہ افزائی اور اوورل جنسی عمل کے معیار اور تعدد کی معلومات شامل تھی۔
رنگ یا نسل کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، جو مرد اکثر ورزش کرتے ہیں وہ بہتر جنسی کی کارکردگی کا مظاہرہ کر پاتے ہیں۔ اس سے فائدہ اس وقت ہوتا ہے، جب مرد ہر ہفتے 18 میٹابولک اکویلیٹ اے او ای ٹی ایس کی سطح حاصل کرتے ہیں۔
مصنفین کے مطابق، 18 اے او ای ٹی ایس کے لیے دو گھنٹے مشکل ورزش جیسے دوڑنا یا تیر ناساڑھے تین گھنٹے عام ورزش یا 6 گھنٹے کی ہلکی ورزش ضروری ہے۔ ایک شخص اس کے لیے مختلف اندازسے ورزش کر سکتا ہے۔
جو ہفتے میں ورزش کو باقاعدہ نہیں کر پاتے ہیں انہیں دو باتیں یاد رکھنی چاہئے۔ پہلی یہ کہ ورزش کے دوسرے فوائد ہیں جیسے یہ آپ کے دل اور اوورل صحت کے لیےاہم ہے اور کچھ ورزش آپ کی جنسی کارکردگی میں منافع بخش ہوتے ہیں.
دوسری بات یہ کہ اگر آپ مقررہ وقت تک ورزش نہیں کر پاتے ہیں تو یاد رکھیں کہ کم جنسی کی کارکردگی کی وجہ صرف ورزش نہ کرنا ہی نہیں ہے۔ذیابیطس، دل کی بیماری، زیادہ عمر اور اسموکنگ سے بھی اس پر منفی اثر پڑتا ہے۔آپ کو آپ کی صحت اورفٹنس لیول کے ساتھ ااپنی ورزش کا توازن بنائیں رکھیںاور جنسی سپر اسٹار بننے کے لیے بہت زیادہ کوشش یا ورزش نہ کریں۔
اس کا مطالعہ مئی 2015 کیس كسل میڈیسن جرنل میں شائع ہوا ہے۔‘‘
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔