اسقاط حمل کے تعلق سے مجرم ضمیری کا شکار ہونا بھی جرم ہے


اسقاط حمل کے تعلق سے مجرم ضمیری کا شکار ہونا بھی جرم ہے

Photo: Shutterstock

اسقاط حمل کے تعلق سے مجرم ضمیری کا شکار ہونا بھی جرم ہے

اتفاقی اسقاط حمل کا شکار ہونے پر بہت سی خواتین اپنے آپ کو مجرم سمجھ بیٹھتی ہیں ۔مریکہ میں ہوئی ایک تازہ تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ اس طرح کے اسقاط حمل کی وجوہات کے بارے میں صحیح سمجھ کا فقدان اور غلط فہمی کی وجہ سےخواتین خود کو شرمندگی اور مجرم ضمیر ی کا شکار ہو جاتی ہیں ۔

تحقیق کے مطابق تقریباً 50 فیصد خواتین احساس جرم سے دوچار ہوتی ہیں، جبکہ 40 فیصد خود کو مجرم ہی مانتی ہیں۔ پانچ میں سے دو خواتین اس صورت حال میں خود کو تنہا محسوس کرتی ہیں۔

اس تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ اس صورت حال میں مبتلاخواتین میں سے قابل ذکر شرح ایسی خواتین کی ہے ،جنہیں اسقاط حمل کی وجوہات کے تعلق سے غلط فہمیاں ہوتی ہیں اور ان کی وجہ سے وہ خود کو مجرم گرداننے لگتی ہیں ۔ مثال کے طور پر 64 فیصد خواتین کا خیال ہے کہ وزنی چیزیں اٹھانے کی وجہ سے اسقاط حمل ہوتا ہے۔ تین چوتھائی کا خیال ہے کہ کسی المناک واقعہ سے تناؤ و کشیدگی دوران حمل ہونے والے نقصان کی وجہ ہوتی ہے۔ 20 فیصد مانتی ہیں کہ مانع حملادویات کے کھانے سے اسقاط حمل کا خدشہ ہوتا ہے۔

محققین نے یہ بھی پایا کہ 57 فیصد خواتین کو اسقاط حمل کی وجوہات سے آگاہ نہیں کرایا جاتا ،جس سے اور شک و شبہات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ تحقیق میں جن پر تجربہ کیا گیا ، ان میں سے 55 فیصد کا خیال تھا کہ صرف 6 فیصدی حاملہ خواتین کے ساتھ ہی اسقاط حمل ہوتا ہے جبکہ تحقیق کے مطابق یہ اعداد و شمار اصل میں ایک چوتھائی ہیں۔ تجربہ میں شامل خواتین میں سے کئی خواتین بھی یہ مانتی تھیں کہ تمباکو نوشی، شراب اور دیگر منشیات بھی اسقاط حمل کے اسباب میں سب سے زیادہ عام مانے جاتےہیں ، جبکہ 60 فیصد اسقاط حمل کی وجہ اصل میں جینیاتی مسائل ہیں۔

نیویارک کے البرٹ آئنسٹائن کالج آف میڈیسن اور مٹیفائر میڈیکل سینٹر کے محققین کا خیال ہے کہ اسی طرح کی گمراہ کن معلومات کی وجہ سے اسقاط حمل کی شکار خواتین اپنے آپ کوشرمندہ اور احساس جرم میں مبتلا پاتی ہیں ۔

محققین کے مصنفین کا کہنا ہے کہ جو خواتین اسقاط حمل کاشکار ہو چک ہیں انہیں صحت کے ماہرین، سے مشورے اور مدد مل سکتی ہے اور وہ اس کی وجہ سے جان سکتے ہیں۔ ماہرین صحت حاملہ خواتین کو ان حالات میںبیداری مہم اور عام معلومات فراہم کرنے میں اہم رول ادا کرتےہیںاور مریضوں کی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی وضاحت کر سکتے ہیں کہ کیا خطرات ہیں جن سے بچاؤ ضروری ہے۔‘‘

جبکہ اسقاط حمل بہت زیادہ ہونے والا واقعہ ہے، اس وقت بھی یہ ایک شرم محسوس کرنے والا موضوع ہے جس کے بارے میں بات نہیں کی جاتی تو ایسا ہونے پر معلومات کے فقدان کی وجہ سے منفی جذبات پیدا ہوتے ہیں۔ زیادہ سمجھ اور نفسیاتی وجوہات کے بارے میں تعلیم سے خواتین اور ان کے ساتھیوں کی کافی مدد ہو سکتی ہے جس سے وہ زندگی میں ہوے والے نقصان کی اذیت سے نکل سکتے ہیں۔

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *