چھيكنا؟ ناک، گلا بند ہو جانا؟ سردی ہو جانا کیا ہے؟
موسم سرما میں ’’سردی‘‘ جیسا کہ ڈاکٹر اور نرسیں کہتی ہیں، ایک بیماری ہے جو وائرس کے انفیکشن سے ہوتی ہے، اکثر ، ناک کے راستے اور گلا، جو ایک طرح سے سانس لینے کے اوپری راستے کہلاتے ہیں اس سے متاثرہ ہوتے ہیں۔ اس کا سب سے زیادہ دکھائی دینے والی علامات ناک کا بند ہو جانا، ناک بہنا (ميوکس بہنا)، چھيكنا اور گلے کی سوزش / گلے کان اور ناک میں کچھ کاٹنے کا احساس ہونا هےانفیکشن ہونے کے بعد یہ علامات اکیلے یا ایک ساتھ دکھائی دے سکتی ہیں۔ کبھی کبھی زکام میں مبتلا شخص کو بخار آ سکتا ہے، سردی لگ سکتی ہے، سر اور جسم میں درد ہو سکتا ہے. دو سو سے زائد وائرس ہیں جن سےزکام ہو سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایک بار سردی ہونے پر بھی یہ مستقبل میں وائرس کے دوسرے سٹرین کے خلاف کوئی مدافعتی اقدام نہیں کرتا ہے۔
سائنس بھی ابھی تک پورروپ سے یہ سمجھ نہیں پایا ہے کہ کب اور کس طرح ایک شخص کو سردی ہو جاتی ہے اور وائرس کی بڑی تعداد کی وجہ سے بھی یہ بتانا مشکل ہو جاتا ہے کہ کون سی علامات یقینی طور پر زکام یا دوسرے کسی انفیکشن کو ظاہر کرتی ہے۔
جسم زکام کے تعلق سےکس طرح رد عمل کرتا ہے؟
جب سردی کا وائرس ناک یا گلے کو متاثر کرتا ہے، جسم بیماری سے مدافعتی نظام کےوائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے اس علاقے میں سفید خون کے ذرات کو بھیجتا ہے۔ اگر نظام کے لیے وائرس نیا ہے، وہ وائرس سے لڑنے کے لیے تیار نہیں ہوگا اور زیادہ تعداد میں سفید خون کے ذرات کو بھیجنے کی ضرورت ہو گی۔ اسی دوران ناک اور گلے میں جلن ہوگی اور محرک کے اس ذریعہ سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے یہ بڑی مقدار میں ميوکس پیدا کریں گے۔اس کی وجہ سے جسم میں پانی کی سطح کم ہو جائے گی اور دوسری اضافی سرگرمیوں کی وجہ سے تھکاوٹ ہوگی۔
زکام، فلو سے کس طرح مختلف ہے؟
سردی اور فلو(انفلوئنزا کے لیے مختصر) بعض صورتوں میں ایک جیسی ہیں۔ یہ دونوں مرض وائرس سے ہوتے ہیں، یہ ناک اور گلے کے حصوں کو متاثر کرتے ہیں اور ان کی کچھ علامات بھی یکساں ہوتی ہیں۔ تاہم، فلوکا وائرس بہت مختلف ہوتا ہے اور ناک اور حلق کے ساتھ پھیپھڑوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے. فلوکے انفیکشن کی علامات زیادہ تیزی سے تیار ہوتی ہیں اس میں بخار اور سردی لگتی ہے اور کمزوری کی کئی طرح کی علامات بھی داخل ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ زکام کی علامات جیسے ناک بند ہو جانا یا ناک بہنا اور کھانسی بھی دکھائی دیتے ہیں۔ایک شخص جو فلومیں مبتلا ہے وہ تھکن اورکمزور ی محسوس کرے گا اور اس کا بستر چھوڑنے کا جی نہیں چاہے گا۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔