گرمی سے بے حال لاوارث جانوروں کی مدد کریں
شدید گرمی لاوارث جانوروں کے لیے مہلک ہو سکتی ہے۔ پانی کی کمی یا انتہائی گرمی کی وجہ سے وہ بیمار ہو سکتے ہیں اور مر بھی سکتے ہیں،لیکن آپ اپنے شہر کے ایسے لاوارث جانوروں کی مدد کر سکتے ہیں۔اپنے گھر کی بالکنی یا باغ وغیرہ میں دانے، کھانے کا سامان اور پانی کے کٹورے رکھ آپ ایسے جانوروں کو راحت پہنچا سکتے ہیں۔
بنگلور اور ممبئی کے کچھ شہریوں نے ان جانوروں کو گرمی میں راحت پہنچانےکے لیے پانی کے اڈے( واٹراسٹیشن) بنائے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق لوگوں کی طرف سے کی گئی ایک پہل ‘’’دی بیٹر بول پروجیکٹ ‘‘کے ذریعے سے ملک بھر میں لاوارث جانوروں کو پانی مہیا کرانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
این جی او کے ممبئی چیپٹر کی کمیٹی رکن پریا گروور نے کہا کہ’’ہم سیمنٹ سے بنے واٹر باؤل استعمال کرتے ہیں ،جنہیں بار بار بھرا جاتا ہے اور دن بھر میں تقریبا ً 5 لیٹر پانی بھر کر ان جانوروں اور پرندوں کی مدد کی جاتی ہے۔شہر کے مختلف حصوں میں بنائے گئے ان باؤل ( پیالوں) کو صاف رکھا جاتا ہے اور پانی تبدیل کیا جاتا ہے تاکہ کوئی مرض نہ پھیلے۔ ہم اس بات کا یقین کر رہے ہیں کہ کم از کم ایک پانی کا باؤل ہر سوسائٹی میں ہو تاکہ اس علاقے کی ایسی مخلوق کو پیاس سے بے حال نہ ہونا پڑے۔‘‘
کوئی بھی اس مہم سے وابستہ ہو سکتا ہے اور ایسے انسان کو این جی او کی طرف سے پانی کے باؤل فراہم کیےجائیں گے۔
جب بات لاوارث مخلوق کی مدد کی ہو تو، آپ کاایک چھوٹا سا قدم اہم ہو سکتا ہے، اگر صحیح طریقے سے اٹھایا گیا ہو۔مثال کے طور پر، اگر آپ برڈ فیڈرس یا برڈ باتھ بنا رہے ہیں تو یقین ہے کہ یہ صاف رہیں تاکہ انہیں کوئی بیماری یا انفیکشن نہ ہو۔ ایسے ہی کتوں اور بلیوں کے لیے رکھے جانے والے پانی کے باؤل بھی صاف رکھیں۔
اپنے باغ میں، خاص طور سے پرندوں کے لیےرکھے دونے (کٹورے) میں پانی کے پاس ادویات کا چھڑکاو نہ کریں کیونکہ اس سے پرندوں کو بیماری ہو سکتی ہے۔ یاد رکھیں کہ موسم گرما میں جھلسا ہوا پلاسٹک زہریلا ہو سکتا ہے لہٰذا ایسے پانی کے باؤلس اور پھيڈرس سائے میں رکھیں اور یہ پلاسٹک کے نہ ہوں ، تو بہتر ہوگا۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی