ميزلس (چیچک، خسرہ ) ویکسین
چیچک ياخسرہ اب بھی دنیا بھر میں بچے کی موت کا ایک بڑا سبب بنا ہوا ہے ،جبکہ مناسب طریقے سے ویکسین (ٹیکہ لگوانے کا عمل)کرنے سے اس کا تدارک ممکن ہے، حالیہ تحقیق کا دعوی ہے کہ ميزلس ویکسین دوسرے وبائی امراض کا بھی دفاع کرتی ہے۔ یہ جس طرح سے کام کرتی ہے،یہ جان کر آپ کو حیرت ہوسکتی ہے۔
میزلس کے وائرس پنپنے کی پوزیشن کو اِمیون امنیشیا کہتے ہیں۔ ہمارے جسم کا مدافعتی نظام مخصوص قسم کے جراثیم سے لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ایک خاص قسم کے وائرس سے لڑ سکتا ہے اگر پہلے اس وائرس سے سامنا ہو چکا ہو۔ اسی طرح ایک ویکسین کام کرتی ہے۔ کسی ویکسین میں وائرس کو غیر فعال یا شدید کمزور کرنے والی مقدار دی جاتی ہے ،لیکن دونوں ہی طرح سے وائرس کے تعلق سےمدافعتی نظام ایک قسم کی مزاحمت پیدا کر لیتا ہے۔ اگر اگلی بار اسی وائرس کا حملہ ہوتا ہے تو، اس کے بڑھنے سے پہلے ہی اسے تباہ کر دیا جاتا ہے۔
لیکن میزلس وائرس مدافعتی نظام میں خلیات کو تباہ کر سکتا ہے ،جس سے اس متاثرہ کی یادداشت پر اثر پڑتا ہے۔ اس صورت میں دوسرے قسم کے انفیکشن ہونے کا بھی خطرہ رہتا ہے۔ اگرچہ یہ ویکسین براہ راست طور سے دیگر بیماریوں سے نہیں بچاتی لیکن جن بچوں کو میزلس ویکسین دی جاتی ہے ان کی قوت مدافعت زیادہ مضبوط ہوتی ہے اور وہ دوسری بیماریوں کے شکار ہونے سے بھی بچ سکتے ہیں۔
موجودہ وقت میں، یہ تشویش کا موضوع بنا ہوا ہے کہ بہت سے والدین ویکسین سے حاصل ہونے والے تحفظ کے تعلق سے شک و شبہ یا مذہبی عقائد کی وجہ سے بچوں کو ویکسین نہیں لگواتے۔ لیکن تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ میزلس کے ویکسین کی وجہ سے بچوں کو نمونیا، برونكائٹس، بروكولٹس اور سیپسس جیسی بیماریوں کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح کو کم کیا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، گزشتہ کچھ جائزوں میں کہا گیا تھا کہ امیون ایمنشیاکے اثرات ایک دو ماہ تک رہتے ہیں، لیکن حالیہ تحقیق کے مطابق میزلس کی وجہ سے ہونے والے مدافعتی نظام کے نقصان کا اثر اوسطا 28 ماہ یا دو سال سے زیادہ وقت تک بھی رہ سکتا ہے۔اس تعلق سے تحقیقاتی رپورٹ جرنل سائنس میں شائع ہوئی ہے ،جس میں امریکہ، ڈنمارک، انگلینڈ اور ویلز کے بچوں کی صحت سے متعلق کئی برسوں کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا ہے۔
تحقیق کرنے والے پرنسٹن يونورسٹی کے امينولجسٹ اور ایپڈیمولوجسٹ مائیکل مینا کا کہنا ہے کہ ’’ تحقیق کے مطابق، میزلس کی وجہ سےمدافعتی نظام طویل وقت کے لیے متاثر ہوجاتا ہے ، جس سے بچوں میں آنے والے برسوں میں انفیکشن کا خطرہ رہتا ہے۔‘‘
مائیکل نے مزید کہا کہ ’’ ہماری تحقیق کے مطابق میزلس ویکسین کوریج کو محفوظ کرنا اہم ہے ،كیونکہ میزلس کے انفیکشن کے نتائج اب تک جس قدر ہیں اس سے بھی زیادہ خوفناک ہو سکتے ہیں۔‘‘
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔