آرگینک فوڈ اصل کی کئی شکلیں ہیں
جب آرگینک فوڈ زیادہ مقبول ہوتا جا رہا ہے، تو اس کے تعلق سے عوام میں بیداری بھی اخلاقی فرض ہے، جس کے تئیں صارفین کو آگاہ کرنے کے آرگینک برانڈز کی کوششوں کو روایتی پروڈیوسر کی طرف خطرہ لاحق ہو رہا ہے، جو اصل میں آرگینک سرٹیفیکیشن کے بغیر ہی فروخت کا نظریہ رکھتے ہیں۔
فوڈ نیوی گیٹر کے مطابق، برطانیہ کی ایک مشیر کمپنی آ رورا سیئرز کے مشیر اعلاا سٹیو سبرن کا کہنا ہے کہ کھانے کی صنعت کے تعلق سےاخلاقی قدریں کٹہرے میں نظر آنے لگی ہیں کیونکہ روایتی فوڈ برانڈز اپنے مال کو بازار میں ان معیار کے تحت اتار رہے ہیں جو آرگینک طبقے کے لیے ہیں۔
آرگینک برانڈز اپنی بہترین پالیسیوں اور اقدار کو فروغ دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک ہندوستانی آرگینک برانڈ مشن کا بیان ہے کہ ’’ہم ایمانداری اور سچائی کی قیمت رکھتے ہیں ….‘‘ اور برانڈ کہتا ہے کہ ’’وہ صحت، اكولجي، شفافیت اور حفاظت کے اصولوں پر مبنی ہے۔‘‘ایسے میں روایتی علامات جیسے ذائقہ، خوبصورتی یا آسانی کے علاوہ اگر غیر آرگینک برانڈز اسی طرح کی موضوعات کا استعمال کریں گے، تو انہیں اتفاقی آرگینک برانڈز سمجھنے کا خطرہ بنا رہے گا۔ مصنوعات آرگینک کس طرح ہیں، اس تعلق سے ضرور پڑھیں۔
برطانیہ کی ایک فوڈ مارکیٹنگ کمپنی ہیمرنٹن ایسوسی ایٹس، جس کے انتظام ناظم اعلا ہیمش رینٹن کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں کی ایک مثال نان جینٹكلي موڈیفائڈ فوڈ کا اضافہ کی شکل میں دکھائی دیتا ہے ۔‘‘یہ بحث کا موضوع ہو سکتا ہے کہ جینی جی ایم اوکے جینٹكلي موڈیفائڈ اورگنزم آرگنائزڈفوڈ آرگینک کے وٹرڈ ڈادن ورژن کے طور پر مقبولیت حاصل کر رہے ہیں، جن کے بارے میں صارفین کا خیال ہے کہ یہ صحت بخش اور قدرتی ہیں جبکہ یہ آرگینک فوڈ سے منسلک پریمیم ادا نہیں کرتے۔تاہم امریکہ میں یہ زیادہ مقبول ہیں لیکن زیادہ تر ممالک میں ابھی نان GMOs کے فوڈ مرکزی دھارے میں نہیں آیا ہے۔‘‘
سبرن کاکہنا ہے کہ اس طرح کے چلن سے صارفین کے لیےآرگینک سٹیمپ کی اہمیت کم ہو سکتی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے آرگینک حامیوں کو یہ تو خوشی ہوگی کہ ان اقدار کو عمل میں لایا جا رہا ہے۔
ان کا مشورہ ہے کہ آرگینک برانڈز کو جنگ لڑنا چاہئے۔’’مرکزی دھارے کے پروڈیوسر نے آرگینک تحریک کے خیالات کو اپنا لیا ہے … روایتی کھانے کی صنعت سے آرگینک کو ایک قدم آگے بڑھنا چاہیے جبکہ آپ آرگینک کیلے، کافی اور کوکو حاصل کر سکتے ہیں اس وقت بھی بہت سے لوگ، آرگینک گاہک بھی، اب بھی پروسیسڈ فوڈ خریدنا چاہتے ہیں۔‘‘
اس کے لیے آرگینک برانڈز کوپسند کرنے والوں کی ضرورت ہے اور پسند کے حساب سے کچھ نئی مصنوعات کی ترقی ہو گی، جیسے پیکیٹ، ریڈی ٹو ایٹ فوڈ(کھانے کے لیے تیار غذا) کے ساتھ ہے لیکن اس کے لیے بھی انہیں آرگینک خام مال استعمال کرنا ہوگا۔
مثال کے طور پر امریکہ میں کچھ ایسا ہو بھی رہا ہے۔دوسرے علاقوں میں، آرگینک برانڈز کو فوڈ آئٹمز کے رنگ اور شکل سے متعلق بعض صورتوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے جیسا کہ روایتی پیداوار میں ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آرگینک صارف اس طرح کے تنوع کو نہیں اپنا رہے ہیں ، مرکزی دھارے کے بازار نے کئی مصنوعات میں یکسانیت پیدا کر دی ہےاور اس یکسانیت کو ترقی مانا جا رہا ہے ۔ ‘‘
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔