مہاراشٹر کے اسکولوں میں اب 5 دنوں کا ہفتہ


Photo: Shutterstock

Photo: Shutterstock

مہاراشٹر کے اسکولوں میں اب 5 دنوں کا ہفتہ

جون میں 2015/16کے تعلیمی سال کے شروع ہونے کے ساتھ ہی مہاراشٹر کے تمام اسکولوں میں 5 دن کے ہفتے کی منظوری ہوگئی۔ مہاراشٹر حکومت نے یہ فیصلہ 28 اپریل 2015 کو لیا۔بہت سے لوگوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے ،وہیں کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ مجوزہ وقت بچوں اور بڑوں کے لیے مشکل ہو جائے گا اور اس سے بچہ مزدوری کو فروغ مل سکتا ہے ۔

اس سے قبل ریاست میں اسکولوں کا ہفتہ 6 دن کا ہوا کرتا تھا یعنیاسکول ہفتے میں چھ دن کھلے ہوتے ، جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو آرام نہیں مل پاتا۔ تعلیم کے لیےکام کرنے والے ایک غیر سرکاری ادارے شکشک بھارتی کے سینئر ملازم سبھاش مورے تو 6 دن اسکول کام کے نظام کو طلباء اور اساتذہ کےلیے جیل کی سزا کے برابر مانتے ہیں۔

شکشک بھارتی کے صدر اور کانگریس ممبر اسمبلی کپل پاٹل کا کہنا ہے کہ ‘’’اس فیصلے سے ممبئی جیسے شہروں کے اسکولوں کے طالب علموں اور اسکول کے عملے کو بڑی راحت ملے گی کیونکہ یہاں اسکول آنے جانے میں سب کو بڑی طویل مسافت طے کرنا ہوتی ہیں اس لیے اس سے کافی حد تک دقت کم ہونے سے تناؤ بھی کم ہو جائے۔

ہنس انڈیا کے مطابق، انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام نجی اور سرکاری پرائمری اور سیكنڈري اسکولوں کے لیے یہ سہولت دستیاب تھی۔ پاٹل نے کہا کہ ’’تعلیم کے حق کی دفعات کی خلاف ورزی کیے بغیر پانچ دنوں کے ہفتے کے نظام کو تمام اسکولوں کے لیےلازم کرنے کے لیے قابل قبول بنا دیا گیا ہے۔ چونکہ موسم گرما کی چھٹیوں کے لیے اسکول بند ہو چکے ہوتے ہیں لہٰذا یہ نظام نئے تعلیم سیشن سے شروع ہوگا۔ـ‘‘

مضمون کے مطابق، پانچ دن کےاسکولی ہفتے کے نئے نظام میں، پرائمری اسکولوں کا وقت دوپہر 1 سے 5:30 بجے تک ہوگا جبك مڈل اسکولوں کا وقت صبح 7 بجے سے دوپہر 12:30بجے تک۔ اس کا مطلب ہے کہ صبح 7 بجے اسکول پہنچنے کے لیے بہت جلدی نہیں اٹھیں گے اور پرائمری اسکول کے بچے دیر شام تک گھر پہنچیں گے. لیکن اس وقت کی وجہ سے ممکن ہے کہ مڈل اسکول کے بچوں کو اسکول کے بعد بچہ مزدوری میں مشغول ہونا پڑے۔

ٹائمز آف انڈیا کی دسمبر 2013 کی رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر محکمہ تعلیم نے اسکولی ہفتے کو 6 دن ہی کارکھے جانے کا فیصلہ دیا تھا جسے اس فیصلے میں بدل دیا گیا ہے۔اب یہ واضح نہیں ہے کہ ایسا کیوں کیا گیا ہے اور اس فیصلے کے بدلے جانے سے اس بار آر ٹی ای ایکٹ کی دفعات کی خلاف ورزی کس طرح نہیں ہو رہی۔

پاٹل اور مورے دونوں کا کہنا ہے کہ اس نظام کی وجہ سے آر ٹی ای ایکٹ، 2011 کی کسی طرح سے خلاف ورزی نہیں ہوتی۔ ایکٹ میں یہ یقینی نہیں کیا گیا ہے کہ اسکول کتنے دن کھلنا چاہئے۔اس حساب سے اسکول کھلنے کے کم از کم دن اور طالب علموں کو پڑھايے جانے کے گھنٹے طے شدہ ہیں جو کلاس کے حساب سے مختلف ہیں۔

پرائمری اسکول 1 سے کلاس 5 تک 200 کام کے دن 800 تعلیمی گھنٹے
مڈل اسکول 6 سے کلاس 8 تک 220 کام کے دن 1000 تعلیمی گھنٹے

مشکل محسوس ہونے والے وقت اور بچوں کے تحفظ اور چائلڈ لیبر کے خدشات کی وجہ سے اسکول کے ہفتے کا چھوٹا کیا جانا ایک طرح سے سب کے لیے آسانی فراہم کرتا ہے ،جو اسکول کے نظام سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس کی وجہ سے بچوں کو اب گھر پر زیادہ وقت صرف کرنے کو ملے گا جس کا استعمال وہ اضافی سرگرمیوں کے ساتھ تفریح ​​وغیرہ کے لیے کر سکتے ہیں۔

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *