اچھے طریقے سے سمجھائیں بری عادات کے بارے میں
ساتھیوں کی ضد کے آگے شراب کے خطرے اور سگریٹ کے زہر سے متعلق لیکچر پہلے ہی کمزور ثابت ہو چکے ہیں اور اس پرجب بچہ اپنے والدین کو وہی کرتے دیکھتا ہے جس کے لیے وہ اسے منع کرتے ہیں، تو؟ ایسا کرتے ہوئےآپ خود ہی اپنی مثال ہوا میں اڑا دیتے ہیں اور بہت کم امکان ہے کہ آپ کو ایسا کرتے دیکھ کر بچہ آپ کے مشورےکو سنجیدگی سے لے۔
اس وجہ سے آپ کا بری عادات کے بارے میں جھوٹ نہ بولنا بہتر ہو سکتا ہے، ہو سکتا ہے کہ آپ کو لگے کہ اگر آپ سگریٹ یا شراب پینے کی اپنی بری عادت قبول کریں گے تو بچے پر اس کا برا اثرپڑ سکتا ہے لیکن ممکن ہے کہ آپ ایمانداری سےبچے کو اس کے برے اثرات کو سمجھنے میں زیادہ مدد مل سکتی ہے۔
’’13 تھنگس مینٹلي سٹرونگ پیپل ڈونٹ ڈو‘‘ کی مصنفہ اور ماہر نفسیات ایمی مرن نے یاہو پیرنٹ کو بتایا کہ ’’پورے خاندان کے ساتھ کھلے ذہن سے بات کرنا سب سے اہم ہے۔ اگر ماں کچھ اور کہہ رہی ہے اوروالد ا س كے خلاف تو بچے کے لیے یہ کشمکش کی حالت ہو گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ’’ اگر والدین کہتے ہیں کہ اسموکنگ خطرناک اور جان لیوا ہے، لیکن بچہ اپنے والدین میں سے کسی ایک کو ایسا کرتے دیکھتا ہے تو وہ یہی سمجھے گا کہ اسموکنگ اتنی بری چیز نہیں ہے کیونکہ ڈیڈ تو کرتے ہیں۔‘‘
اہم یہ ہے کہ آپ اپنےبچے کے سامنے اعتراف کریں کہ آپ اس بری عادت کا شکار ہیں، جب آپ کے بچے کے سامنے یہ جتائیںگے کہ آپ اسے چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں تو اس بری عادت کا صحیح مطلب آپ کا بچہ بھی ٹھیک طریقے سے سمجھ سکے گا۔
مرن کا مشورہ ہے کہ ایسا کچھ کہیں کہ ’’نکوٹین بری لت ہے، اور میں اس سے پیچھا چھڑانا چاہ رہا ہوں،تو میں نہیں چاہتا کہ تم بھی اس مشکل کا سامنا کرو۔ یہی بہتر ہے کہ بڑے ہونے پر آپ ہماری طرح پریشان نہ ہوں ، تو یہ عادت پالو ہی مت۔‘‘
پھر یہ بھی ضروری ہے کہ آپ واقعی اس لت کو چھوڑنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھائی دیں۔اگر بچے نے یہ محسوس کیا کہ آپ کہتے تو ہیں ،لیکن کوشش کرتے نہیں ہیں تو وہ آپ کی اس بات کو بھی سنجیدگی سے نہیں لے گا۔
مرن نے کہا کہ ’’اسے تفصیلی سمجھائیں کہ یہ بری عادت ہے اور آپ اس کو چھوڑنا چاہتے ہیں ،لیکن اسے چھوڑ پانا آسان بھی نہیں ہے۔ سرپرست اکثر یہ غلطی کرتے ہیں کہ وہ بچے کو اس خراب عادت کو نہ پالنے کے بارے میں کہتے ہیں ، لیکن وہ صحیح اور مکمل تصویر نہیں دکھاتے۔‘‘
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔