دوست بنانے میں بچے کی مددکریں
کسی اور گھر میں منتقل ہونے یا اسکول تبدیل کی وجہ سے بچے کے دوست چھوٹ جاتے ہیں اور اسے نئے دوست بنانے کی شروعات کرنی ہوتی ہے۔ یہ کسی بھی عمر کے بچے کے لیے مایوسی سے پر ہو سکتا ہے اور اس میں اس کے والدین کے تعاون کی ضرورت ہوتی ہے. دوست بنانے کے اس کوشش میں والدین بچے کی مدد کرنے کے لیےیہاں دیے جا رہے کچھ مشوروں پر عمل کر سکتے ہیں۔
آپ کے بچے کے اچھے تعلقات بنانے کے لیے سب سے پہلا طریقہ ہے اس کے سامنے اچھی مثال پیش کرنا. جب وہ آپ کو دوسروں کے ساتھ اچھے انداز اور قابل احترام اور روادار برتاؤ دیکھے گا تو وہ بھی ویسا ہی کرے گا جس سے دوسرے بچے اس کی جانب اپنے انداز سے متوجہ ہوں گے۔
اگر آپ کا بچہ نئے اور نامعلوم ماحول میں ہے تو اس کی مدد کرنے کے لیےآپ سماجی سرگرمیوں میں حصہ لیں اور دوستانہ ماحول بنائیں۔ایک اور اچھا طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنے بچے کی کلاس میں پڑھنے والے دوسرے طالب علموں کے والدین کے ساتھ ملیں جلیںاور انہیں جانیں، ساتھ ہی، ان کے اور ان کے بچوں کے ساتھ آپ کے بچے کو ملنے جلنے کا موقع دینے کے لیے کھیلیں پلے ڈیٹس ایک ساتھ کریں۔
سرگرمیوں کے اشتراک سے بچے آپس میں وابستہ ہوتے ہیں، تو کھیل کے میدان وغیرہ بیرونی سرگرمیوں میں وقت دینے سے دوسرے بچوں کے ساتھ آپ کے بچے آسانی سے جڑ سکتا ہے۔ ایسے میں بچے اپنا کھیل کا سامان یاکھلونے اپس میں اشتراک کرتے ہیں، بات چیت کرنا اوران کی عمر کے بچوں پر غور کرنا سیکھتے ہیں۔ خیال رکھیںکہ آپ کے بچے کالونی یا پڑوس میں فٹ بال یا جمپ روپ جیسے کھیلوں میں حصہ لیں۔اگر ضرورت ہو تو آپ خود ایک یا دو بار جا کر دوسرے بچوں سے اس کا تعارف کرائیں۔رقص یا تیراکی جیسی اجتماعی سرگرمیوں میں اپنے بچوں کو داخلہ دلوانا بھی ایک مثبت طریقہ ہے جس سے بچہ دوسرے بچوں کے ساتھ شامل ہونے کے لیے حوصلہ افزائی محسوس کرتا ہے.۔کافی جسمانی سرگرمیوںسے آپ کے بچے کا موڈ اور صحت بھی بہتر رہتی ہے۔
ایک طریقہ یہ ہے کہ کبھی کبھی آپ کے بچے کو اس کے دوستوں کو گھر بلانے کی اجازت دیں اور ان کے گھر پر پارٹی،بریو گیم ، فلم یا رات میں ساتھ میں سونے کا موقع دیں۔ کسی ایک کی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز رکھیں اور بچوں کے پسندیدہ نمکین وغیرہ بنا کر دیں اور ان کے ساتھ میں وقت صرف کریں۔ اس سے انہیں سماجی دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ کھل کر آپس میں بات چیت کر پاتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہوتے ہیں۔
بالآخر یہ یاد رکھیں کہ ہو سکتا ہے کہ آپ کے بچے آپ جتنا دوستانہ مزاج کے اور سماجیتال میل رکھنے والے مزاج کے نہ ہوں تو یہ ضروری ہے کہ آپ اس کی شخصیت کو سمجھیں اور بلا وجہ سب کے ساتھ دوستی کرنے پر مجبور نہ کریں۔ کچھ بچے بہت سے دوست بنانا چاہتے ہیں لیکن کچھ بچے تھوڑے ہی دوستوں کے ساتھ خوش رہ سکتے ہیں۔ گم سم بچے زیادہ تر دوستی کرنے میں بہت وقت لیتے ہیں۔تو زیادہ فکر نہ کریں اور آپ کے بچے کے کسی بھی سماجی رویے کو مناسب پائیں تو اس کی تعریف کریں، حوصلہ افزائی کریں۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔