بچوں کےچڑچڑے پن سے بچنے کے لیےسرپرستوں کی رہنمائی


Photo: Mitgirl | Dreamstime.com

Photo: Mitgirl | Dreamstime.com

بچوں کےچڑچڑے پن سے بچنے کے لیےسرپرستوں کی رہنمائی

چیختے چلاتے بچے کو خاموش کرنے کے دوران زیادہ تر والدین اس پر جھلا جاتے ہیں اور یہ آسان بھی ہوتا ہے۔ جب آپ کا بچہ کسی قسم کا خطرناک قدم اٹھارہا ہو اور آپ کے منع کرنے پر مان بھی نہ رہا ہو۔ اگر آپ اپنے بچے کے تیز مزاج کو سمجھنے میں مشکل محسوس کر رہے ہیں تو یہ رہنمائی آپ کومستقبل میں ہونے والےمسئلہ سے بچانے میں مدد کر سکتی ہے۔

روٹین میں تبدیلی
اس سے کسی بھی بچے کا موڈ بگڑ سکتا ہے۔بھوک اور تھکن اچھے خاصے پرسکون بچے کے رویے میں چڑچڑاپن پیدا کرسکتی ہے۔ لہذا اگر طویل وقت کے لیے کہیں باہر جائیں تو بچے کے لیے کچھ کھانے پینے کی چیزیں رکھ لیں اور اگر آپ کا بچہ دن میں سوتا ہے تو اپناؤٹنگ شیڈول ایسا بنائیں کہ اس کی نیند میں خلل نہ پڑے۔

بے چینی
کبھی کبھی بیماری کی جسمانی علامات بعد میں نظر آتی ہیں اور بچے پہلے ہی چڑچڑے پن کا اظہار کرنےنے لگتےہیں، یاد رکھیں کہ چھوٹے بچے اپنی تکلیف ٹھیک سے بتا نہیں پاتے ہیں تو اس کی پریشانی کو سمجھیں اور بیماری کی علامات پر نظر رکھیں، اگر وہ اچھا محسوس نہیں کر رہے ہیں، تو زبردستی نہ کریں اور انہیں آرام کرنے دیں۔

بوریت
بچوں کو مصروف رکھیں، بوریت بڑی وجہ ہے ،جس بچے چڑچڑے پن کا اظہار کرتے ہیں اور آپ کی توجہ چاہتے ہیں۔ اگر آپ کا بچہ ایسا کرتا ہے تو اس کو مصروف رکھیں جیسے اس کے ساتھ آپ کوئی گیم کھیل سکتے ہیں یا کچھ کرافٹ کا کام کر سکتے ہیں یا پارک میں گھومنے جا سکتے ہیں۔ اگر آپ انہیں کسی کام کی جگہ پر لے جا رہے ہیں تو ان کے لیے کچھ کھلونے وغیرہ رکھیں یا انہیں اپنے ہی کام میں مصروف کر لیں اور انہیں بور ہونے سے بچائیں۔

توجہ کا فقدان
اگر آپ بچے کو مکمل توجہ نہیں دیتے ہیں ،تو بھی بچے خراب برتاؤ کر سکتے ہیں، اگرچہ منفی ہو، لیکن یہ اس کا طریقہ ہے کہ آپ اس پر توجہ دیں۔ اپنے بچے کے رویے پر توجہ رکھیں نہ کہ اس کے ساتھ غیر انسانی برتاؤ کریں۔ یقینی بنائیں کہ آپ اس کے ساتھ اچھا وقت گزار سکتے ہیں، یہاں تک کہ اگر پھر وہ گھریلو کاموں کے دوران ہی کیوں نہ ہو، خوش بھرپور توجہ پا کر وہ خود کو محفوظ محسوس کرتا ہے۔

شرمندگی کا احساس:
خود کو یا آپ کو خطرے میں پاکر بچے کو بچانے کے لیے عجیب طریقے سے برتاؤ کرتے ہیں، بچے کو ڈانٹتے یا سمجھاتے وقت بھی اس کمزور محسوس نہ کرائیں۔اگر آپ کا بچہ فوری طور برا مان جاتا ہے تو اس کا اعتماد بڑھانے کے لیے اس کی مثبت اور بہتر صلاحیتوں پر بات کریں اور اس طرح کی سرگرمیوں کے لیے حوصلہ افزائی کریں جو وہ بہتر کر سکتا ہے۔

اچھے رویے:
یہ ضروری نکتہ ہے کیونکہ ہم اپنی زندگی میں مسائل سے نمٹنے کے لیے جو برتاؤ کرتے ہیں، بچے آپ کی مشکلات سے نمٹنے کے لیے ویسا ہی سیکھتا ہے۔ آپ کے بچے پر پورا اثر ڈالنے کے لیے آپ کے مسائل کو مثبت اور منفعت بخش طریقے سے حل کرنے کے راستے اختیار کریں۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *