پیسے اور رشتے سے منسلک صحیح سبق سکھائیں


Photo: pathdoc | dollarphotoclub.com

Photo: pathdoc | dollarphotoclub.com

پیسے اور رشتے سے منسلک صحیح سبق سکھائیں

مشہور ہے کہ ازدواجی زندگی میں اختلاف کی ایک اہم وجہ جائیداد یا مال و دولت ہوتی ہے اور بہت سے لوگ اس معاملے میں اپنے ساتھی سے جھوٹ بولتے ہیں۔اکثر ایسا ہوتا ہے کہ بچے اپنے ہی خاندان میں بولے جا رہے اس طرح کے جھوٹ سے واقف ہوتے ہیں اور اپنے والدین سے مال و دولت اور تعلقات کے بارے میں غلط سبق سیکھتے ہیں جو انہیں بڑے ہونے پر نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

یاہو پر دیے گئے ایک مضمون میں تذکرہ ہے کہ آپ جنہیں چھوٹا موٹا سفید جھوٹ سمجھتے ہیں، وہ زیادہ نقصان دہ ہو سکتا ہے اور اپنے بچے کو اس جھوٹ میں شریک بنانے سے بچہ جھوٹ بولنے کا عادی ہو جاتاہےاور اسی لیے وہ جھوٹ کے تعلق سےبہت لاپرواہ ہو جاتا ہے۔
مثال کے طور پر، اگر آپ خریداری کے لیے جاتے ہیں اور کچھ بڑا خرچ کر دیتے ہیں، پھر اپنے بچے سے کہتے ہیں کہ وہ اس بارے میں اپنے باپ یا ماں کو نہ بتائے۔ ایسی حرکت بچے میں یہ پیغام پہنچاتی ہے کہ کسی فتنہ یا تنازع کو ٹالنے کے لیےاپنے ساتھی سے کچھ چیزیں چھپانا یا جھوٹ بولنا جائز ہے۔ زندگی کی اخلاقی قدروں کے معیارسے یہ سبق غلط ہے۔ آپ کے بچے کو سیکھنا چاہئے کہ ازدواجی تعلقات میں بڑے خرچ یا بڑے فیصلے دونوں کی مرضی سے لیے جاتے ہیںاور اس طرح کے اخراجات کے تعلق سےبے ایمانی سے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوتی ہے ، جس سے اعتماد ٹوٹ جاتا ہے۔

ایک اور طریقہ جو ازدواجی زندگی میں دیکھا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ اپنے فیصلے کو آخر وقت تک چھپائے رکھنا۔ مثال کے طور پر آپ اپنے بچے کو ایک مہنگی ایكسٹراكیریکلر کلاس میں داخلہ دلواتے ہیں اور کچھ وقت کے بعد اپنے ساتھی کو اس بارے میں بتاتے ہیں جب آپ کے پاس بتانے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہتا۔ یہ طریقہ ساتھی کوکشمکش میں ڈال دیتا ہے کیونکہ بچہ اس عمل سے منسلک ہو چکا ہے ،لیکن منجھدار میں ہے۔
کل ملا کر آپ احتیاط رکھیں کہ گھر سے منسلک بنیادی صورتوں میں اپنے بچے کو جھوٹ بولنے کے لیے استعمال نہ کریں۔ ایک اور مثال ہے بچوں کو چھٹیوں کا دورہ کروانے کے لیے استعمال کرنا۔ بڑے فیصلے والدین کو باہمی رضامندی سے کرناچاہئے نہ کہ اپنے ساتھی پر دباؤ ڈالنے کے لیے بچوں کا استعمال کرنا چاہئے۔ ایسا کرنے سے بچے سیکھتے ہیں کہ کس طرح چالبازی سے اپنا مفاد حاصل کیا جاتا ہے۔

اگرچہ یہ مکمل طور پر ممکن نہیں ہے کہ ہر وقت آپ بچوں کے سامنے حقیقت کی مورت بن کر رہو کیونکہ سالگرہ کے سرپرائز یا تحفے وغیرہ کے تعلق سے آپ کو کچھ چھپانا ہوتا ہے ،لیکن یہ یاد رکھیں کہ بچے کے دماغ پر ان باتوں کا اثر پڑ رہا ہے۔ اچھی مثالیں پیش کریںاور بچوں کو رشتے میں ایمانداری کی اہمیت کی وضاحت کے لیے اپنے ساتھی کے ساتھ جتنا ممکن ہو اتنا ایماندار نہ اور قابل احترام رویہ رکھیں وہ بہتر ہوگا۔

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *