بچے چوكتے ہیں تو زیادہ سیکھتے ہیں


بچے چوكتے ہیں تو زیادہ سیکھتے ہیں

Photo: Shutterstock

بچے چوكتے ہیں تو زیادہ سیکھتے ہیں
ترقی یافتہ سائنسداں مانتے رہے ہیں کہ بچے دنیا کے بارے میں قدرتی طور پر کچھ علم لے کر پیدا ہوتے ہیں۔چند ماہ کے بچوں تک کو تعداد اور کشش ثقل کا احساس ہوتا ہے۔ نئی تحقیق میں دکھایا گیا ہے کہ نازک حالات میں بچے نہ صرف حیران ہوتےہیں بلکہ ایسے میں وہ کچھ نیا سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
سائنس ڈیلی میں چھپے مضمون میں جان ہافکنزيونورسٹی کے محقق ایمی ای. سٹیل اور لیزا فگنسن بتاتی ہے کہ بچے جن اطلاعات یا احساسات کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، بدلتے ہوئے حالات میں ان کے ساتھ سمجھوتہ کرتے ہوئے سیکھتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جس واقعہ یا رویے کی توقع بچے کو نہیں ہوتی، اگر ایسا کچھ ہو تو وہ نہ صرف حیرت زدہ ہوجاتا ہے، بلکہ نسبتا زیادہ سیکھتا اور سمجھتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے 11 ماہ تک کے بچوں تجربات کیے گئے ۔ یہ اس طرح کے تجربات تھے تاکہ یہ سمجھا جاسکے کہ اگر بچے کو اس کی توقع سے مختلف حالات میں ڈالا جائے تو کیا وہ ان اشیاء کے بارے میں بہتر طریقے سے رویہ اختیار کر سکتاہے۔ اگر انہوں نے بہتر سیکھا تو محققین نے یہ جاننے کی کوشش کی کیا وہ بچے ان اشیاء اور بہتر سمجھنے کے لیے انہیں اور زیادہ ٹٹولتے یا تلاش کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر، ایک تجربےمیں، بچوں کے ایک گروپ کو محققین نے ایک پھسلتي ہوئی گیند دکھائی جو دیوار سے ٹکراکر رک گئی۔دوسرے گروپ کو جو گیند دکھائی وہ دیوار آنے کے باوجود لڑھكتي چلی گئی۔ایک عام گیند سے مختلف، جب بچوں کو نئی معلومات دیتی چیز دکھائی گئی تو پتہ چلا ہے کہ بچوں نے بہتر سیکھا۔
بچوں کے جس گروپ کو عام گیند دکھائی گئی، ان میں کچھ نیا سیکھنے کا ثبوت نہیں ملا، جو بچے گیند دیکھ چونکے، انہوں نے گیند کو غور سے دیکھا اور ٹٹولا۔ اسی کے ساتھ ساتھ دیگر نئے کھلونے بھی ٹٹولے ، جو ان کونہیں چونکا رہےتھے۔ ان بچوں میں شاندار گیند کے تعلق سےتجسس دیکھا گیا ۔ وہ جاننا چاہتے تھے کہ کس طرح گیند ایک دیوار کے پار نکل گئی۔ دوسرے تجربے میں، جب بچوں کو ہوا میں لٹکی گیند دکھائی گئی تو انہوں نے اسے زمین پر گرا کر جانچنے کا تجسس دکھائی.
نفسیات اور دماغی سائنس کی ڈاکٹری کے اسکول اور اس مضمون کی اہم مصنف سٹیل لکھتی ہیں کہ “چونکانے والی چیزوں کے تئیں بچوں نے صرف فوری جواب ہی نہیں دیا، بلکہ وہ اپنی پہچانی ہوئی دنیا میں کوئی عجوبہ دیکھ کر اسے جاننے سمجھنے کی کوشش کرتے بھی دیکھے گئے۔ بچے دنیا کے بارے میں صرف بنیادی معلومات ہی نہیں رکھتے بلکہ بہت شروع سے ہی وہ نئی چیزیں سیکھنے کے ذریعے اپنے علم کو بڑھاتے ہیں۔‘‘

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *