<img class=”aligncenter size-medium wp-image-1291″ src=”http://familife.in/hi/wp-content/uploads/sites/9/2015/06/201506Dollarphotoclub_59967033-653×480.jpg” alt=
دل کی بیماریوں کے بارے میں آپ کو یہ جاننا چاہئے کہ دل کی صحت پر اثر ڈالنے والی کئی میڈیکل اصطلاحات کے لیےعام طور پر ہارٹ ڈسيز یا دل کی بیماری کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں ایسی بیماری یا خرابی کی شکایات بھی شامل ہیں جو پیدائشی ہو سکتی ہیں، جیسے دل کی دھڑکن کے مسائل اور دل کے پٹھوں یا vents کے متعلق مسائل۔ اس لفظ کا استعمال كارڈيووسكیولر بیماریوں کے لیےبھی ہوتا ہے جس میں خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں یا بلاک ہو جاتی ہیں۔ اس کا نتیجہ میں سینے میں درد، فالج یا دل کا دورہ ہو سکتا ہے۔
دل کے مختلف مسائل پر منحصر ہے کہ کیا علامات نظر آئیں گی۔ کبھی کبھیایک جیسے دل کی مرض میں مردوں اور عورتوں میں مختلف علامات نظر سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، كارڈيووسكیولر بیماری سے دوچار ایک مرد سینے میں درد کی شکایت کر سکتا ہے جبکہ ایک خاتون سانس لینے میں تکلیف یعنی کوتاہ دمی کیشکایت، تھکن اور کاہلی کا اظہار کر سکتی ہے۔
دل کے مسائل کی عکاسی والی کچھ عام علامات یہاں بتائی جا رہی ہیں:
سینے میں درد (اسے ایجائنا کہتے ہیں) <
سانس کی کمی <یعنی کوتاہ دمی
درد،بے چینی ، کمزوری یا ہاتھ پاؤں میں سردی لگنا (اگر جسم کے اس حصےکی خون کی نالیاں کی سکڑی ہوئی ہوئی ہوں) <
گردن، جبڑے، حلق، پیٹ کے اوپری حصہ یا پیٹھ میں درد <
کہولت
تیز دھڑکن
پیروں یا ایڑیوں میں سوجن
بیہوشی ( غش آنا)
اگر آپ کے سینے میں درد، کوتاہ دمی(سانس کی کمی) یا بیہوشی جیسے مسائل سے گزر رہے ہیں، تو جلد سے جلد ڈاکٹر کے مشورہ کریں۔
اگرچہ دل کی بیماریوں کا علاج ممکن ہے، لیکن مکمل طور ٹھیک ہونے کا سب سے موثر طریقہ ہے ابتدا ہی میں سہی قدم اٹھانا۔ اگر آپ میں دل کی بیماریوں سے متعلق کوئی علامات ہوں، خاندان میں پہلے اس طرح کی بیماری کسی کو رہی ہو، یا آپ ان بیماریوں کے خطرات کے تعلق سے فکر مند ہوں تو اپنے ڈاکٹر کے پاس جائیں اور ان سے جانچ کے لیے مشورہ لیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
اگر آپ دل کے کسی بیماری کے شکار ہیں لیکن اس سے واقف نہیں ہیں، تو کوئی ناگہانی ہو سکتی ہے۔ یہ دل کی بیماریوں کی وجہ سے ہونے والے مسائل ہیں جیسے:
اچانک كارڈياك اریسٹ(دل کا دورہ): جیسا کہ نام سے واضح ہے یہ بالکل اچانک اور بغیر کسی اشارے کے ہوتا ہے، اس میں دل کام کرنا بند کر دیتا ہے اور اس شخص کی سانس بند ہو جاتی ہے اور وہ بے ہوش ہونے لگتا ہے۔
دل کا دورہ: دل خود پٹھوںسے بنا ہے اور اسے کام کرنے کے لیے خون کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب دل کو خون دینے والی کوئی خن پہنچانے والی کوئی شریان( نالی) بلاک ہو جائے تو دل کے تباہ ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ فوری طور پر درست علاج سے دل کے دورے کے مریض بچ سکتے ہیں لیکن پٹھوں کے نقصان کی وجہ سے فوری طور پر یا کچھ وقت کے بعد ہارٹ فیل(دل کا کام کرنا بند ) ہو سکتا ہے ۔
اینیورزم : شریان وہ خون کی نالیاں ہوتی ہیں جو آکسیجن حاصل کیے ہوئے خون کو دل سے پورے جسم میں لے جاتی ہیں۔پمپ کیےجا رہے خون کا دباؤ بنا رہتا ہے۔ اگر ایک نالی میں جسم میں کہیں بھی خون کے جمنے سے یا کسی اور وجہ سےگانٹھ ہو سکتی ہے جسےاینیورزم کہتے ہیں۔ اگر یہ پھٹتا ہے تو اس سے اندرونی خون پھیلتا ہے ،جس موت تک ہو سکتی ہے۔
اسٹروک: نالیوںمیں بلاک ہونے سےسٹروک بھی ہو سکتا ہے، جس کا مطلب ہے دماغ کو کافی خون نہ ملنا۔ خون نہ ملنے پر چند منٹ میں دماغ کے خلیات مرنے لگتے ہیں اور اس پر بھی منحصر ہے کہ دماغ کا کتنا حصہ متاثر ہواہے، اس کے نتیجے میں معمولی یا بہت زیادہ دماغی نقصان ہو سکتا ہے۔
ہارٹ فیل: اگرچہ یہ ہمیشہ جان لیوا نہیں ہوتا، لیکن یہ دل کی بیماریوں میں ہونے والی ایک عام صورت حال ہے۔اس کا مطلب ہے کہ جسم کی ضرورت کے حساب سے دل خون کی پمپنگ کرنا بند کر دیتا ہے۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔
اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی