دوست بنانے کےلیے آپ کو صرف ایک کام کرنا ہے


दोस्त बनाने के लिए आपको बस एक काम करना है

दीपिका पादुकोण एक असली मुसकान दाहिने तरफ मे प्रदर्शित करती है

دوست بنانے کےلیے آپ کو صرف ایک کام کرنا ہے

ایک کہاوت ہے کہ’’ اگر آپ هنسیں گے تو دنیا ساتھ میں هنسے گي اور روئیں گے تو اکیلے رونا پڑے گا‘‘۔ اب تحقیق نے بھی اسے سچ ثابت کیا ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ لوگ دوسروں کے مثبت پہلو کو اپنانے میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں اور جو لوگ مثبت ہوتے ہیں انہیں دوست بنانے کے لیےزیادہ لوگ آمادہ ہوتے ہیں۔دوسری جانب ،وہ لوگ جو خوشی کا دعوی کرتے ہیں یا اداسی کی عکاسی کرتے ہیں، ان میںوابستگی نہیں ملتی۔

امریکہ میں يونورسٹی آف کیلی فورنیا، ’اِروِن کی بلینڈ کیمپس‘ کی قیادت میں ہوئے مشاہدےمیں دیکھا گیا کہ تعلقات کس طرح بنتے اور برقرار رہتے ہیں۔ ’’موٹویوشن اینڈ اموشن‘‘ نام کے جرنل میں اس تعلق سے مضمون شائع ہوا ہے۔

جب ایک اجنبی مثبت انداز میں جذبات اظہار کرتا ہے تو لوگ نئے تعلقات بنانے کے لیے آمادہ ہو جاتے ہیں۔ اس تجربے کے لیے محققین نے خواتین سے جذباتی فلم کلپس دیکھنے کو کہا جو خوشی اور غم کے احساس کو ابھارنے کے مقصد سے منتخب کی گئی تھیں، انہیں یہ فلم اپنے روم میٹ یا کسی اجنبی کے ساتھ دیکھنے کو کہا گیا۔ شرکاء کے فلم دیکھنے اور اس دوران آپ کی جذبات کا اظہار کرنے کے عمل کی ویڈیو ریکارڈنگ کی گئی اور اس کا مشاہدہ تجربہ کار افراد نے کیا ، جس میں یہ پایا کہ فریقین نے اپنی جذبات کے اظہار کے لیے ایک سوالنامہ بھی پُر کیا ۔
اندازے کے مطابق ہی، مشاہدے میں دیکھا گیا کہ زیادہ تر لوگوں نے ان اجنبیوں کے تعلق سے منسلک محسوس کیا جو مثبت تھے۔ انسلاک اس وقت زیادہ تھا جب کسی شخص نے قدرتی یا حوصلہ افزا خوشی ظاہر کی جسے ڈشینگ سمائیل بھی کہتے ہیں۔اس موقع پر اس کے ہونٹ پھیل جاتے ہیں، گال پھول جاتے ہیں اور آنکھیں سکڑ جاتی ہیں۔

جب ایک اجنبی نے اداسی کے احساس کا اظہار کیا تو دوسرے شریک نے وابستگی کا اظہار نہیں کیا۔ یہ کسی حد تک حیرت انگیز اس لیے تھا کیونکہ کچھ لوگوں کا خیال هے کہ اداسی کےاظہار کیے جانے سے دوسرے کے تئیں ہمدردی کی خواہش بیدار ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، جب کسی شخص نے خوشی محسوس کی اور مثبت جذبات پیدا ہوئے، لیکن اسے دکھایا نہیں، تو بھی دوسرے مدمقابل میں انسلاکات کا احساس نہیں دیکھاگیا۔
کیمپس نے کہا کہ ’’معاشرتی نظام میں مثبت جذبات کی اہمیت کے تعلق سے مشاہدے میں ہمیں نئے ثبوت ملے اور سماجی ہم آہنگی کی ترقی میں مثبت جذبات کا کردار بھی قابل ذکر دکھائی دیا۔ لوگ دوسروں کے مثبت جذبات سے زیادہ ہم آہنگی کی عکاسی اور دوسرے منفی جذبات کی جگہ مثبت جذبات کے تئیں وہ زیادہ ہم آہنگی پیدا کر پاتے ہیں ۔

تو اگلی بار آپ معاشرےمیں اور دوست بنانا چاہتے ہوں تو، مسكرائیں، خوش رہیں!

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی۔

اگر آپ اس مضمون میں دی گئی معلومات کو پسند کرتے ہیں تو برائے مہربانی فیس بک پر
https://facebook.com/FamiLifeUrdu کو لائک اور شیئر کریں کیونکہ اس اوروں کو بھی مطلع کرنے میں مدد ملے گی

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *